زندگی انسان کی آک دم کی سیوا کچھ بھی
نہیں
دم ہو کی موج ہے ، رام کی سیوا کچھ بھی
نہیں
گل ، تبسم کہ رہا تھا زندہگانی کو ،
مگر
شمع بولی ، گارائے گھم سیوا کچھ بھی
نہیں
رازِ ہستی راضی ہے جب تک کوئی مہرم نہ
ہو
کھول گیا جس ڈیم ، تو مہرم کے سیوا
کچھ بھی نہیں
زیراں ای کبا سی اقبال یہ پوچے کوئی
کیا حرام کا توحفہ زم زم کے سیوا کچھ بھی نہیں
![]() |
Allama Iqbal |
No comments:
Post a Comment